78

انسانی اسمگلنگ نہ رک سکی، مزید 110 پاکستانی ایران سے گرفتار

یونان کشتی سانحہ میں درجنوں پاکستانیوں کی اموات اور کریک ڈاؤن کے باوجود غیر قانونی اسمگلنگ کا سلسلہ نہ رک سکا اور مزید 110 پاکستانی ایران سے گرفتار کیے گئے ہیں اے آر وائی نیوز کے مطابق غیر قانونی طور پر یورپ اور دیگر ممالک جانے کا سلسلہ نہ رک سکا ہے اور مزید 110 پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے پر گرفتار کرلیا گیا ہے اور سرحدی حکام کے مطابق ایرانی حکومت نے گرفتار افراد کو پاکستان ڈی پورٹ کر دیا ہے۔ اب تک ایران سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کی تعداد 265 ہوگئی ہے
رپورٹ کے مطابق مذکورہ پاکستانی ایران کے راستے غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوششوں میں مصروف تھے اور ان کا تعلق صوبہ پجاب کے سرگودھا، پاکپتن، حافظ آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ ودیگر مختلف علاقوں سے ہے تمام ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو تفتیش کے لئے ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یونان کے قریب بحیرہ اوقیانوس میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس میں 300 سے زائد پاکستانیوں سمیت 700 سے زائد افراد سوار تھے اور اس حادثے میں درجنوں پاکستان جاں بحق جب کہ سینکڑوں لاپتہ ہیں مذکورہ سانحے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے تھے جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایف آئی اے کی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں