سکھر،جمعیت علماءاسلام سٹی سکھر کے زیر اہتمام سکھر کے زیر اہتمام مقامی ہال میں ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، ورکرز کنونشن میں خصوصی طور پر جے یو آئی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی ، مولانا عبداللہ پہوڑ ، انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو، مولانا محمد صالح انڈھڑ، آغا محمد ایوب شاہ، مولانا عبداللہ مہر، ڈاکٹر ای جے انصاری،قاری لیاقت علی مغل، قاری محمد فاروق شیخ، مفتی اعظم مہر، مفتی قمرالدین ملانو، مولانا امان اللہ سکھروی ،، مولانا بخش مہر، مولانا عبید اللہ بھٹوسمیت سیاسی، سماجی، تاجر رہنماﺅں، وکلائ، صحافیوں سمیت کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات میںجے یو آئی نے بھاری اکثریت حاصل کی ہے ، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ہمارےنمائندگان سندھ کے عوام کی بلا تفریق خدمت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم عام انتخابات میں بھرپور تیاریوں کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔عہدیداروں اور کارکنوں نے اپنے علاقوں میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے کردار ادا کیا، ملک کو مولانا فضل الرحمان جیسے سیاستدان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت میں 70% ریونیو اور 60% گیس فراہم کرنے والا صوبہ سندھ کے عوام آج بھی بجلی اور گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ، بھوک، پانی کی قلت اور بے روزگاری کا شکار ہیں۔ جہاں سندھ میں امن و امان کی صورتحال نے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے وہیں کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی اور جیکب آباد کے اضلاع بھنگ کے اغوا کی صنعت بن چکے ہیں۔آئے روز معصوم بچوں، مزدوروں اور خواتین کو اغوا کیا جا رہا ہے، ڈاکو نیٹو کا اسلحہ کہاں سے لاتے ہیں، بندوق کے زور پر سندھ میں خوف کا راج برقرار ہے۔اس وقت سندھ سے کم از کم 35 سے 40 افراد کو اغوا کیا گیا ہے جن میں سکھر کے سنگر کی معصوم بچی پریا کماری بھی شامل ہے۔ہنگورجہ کے بچے جن میں جعفر بھٹو، ننھے فرحان سومرو، عظیم مانیک، چین کے کوثر کھوسو اور ان کی والدہ نازیہ کھوسو شامل ہیں۔جس شخص کو بازیاب کرایا جائے، سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر کی جائے۔ آخر میں مہمانوں کی تواضع سندھ کی ثقافت سے کی گئی۔
36