85

نوجوانوں کو غیر قانونی یورپی ممالک بھجوانے والے 2 سب ایجنٹ گرفتار

ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر یورپی ممالک بھجوانے والے دو سب ایجنٹ گرفتار کر لیے ہیں اے آر وائی نیوز کے مطابق یونان کے قریب بحیرہ اوقیانوس میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں درجنوں پاکستانیوں کی اموات اور سینکڑوں کے لاپتہ ہونے کے واقعے کے بعد ملک بھر میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں اور اب تک ملک کے مختلف علاقوں سے متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے
اسی سلسلے میں ایف آئی اے کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ اینڈ اسمگلنگ ونگ نے کلر سیداں میں کارروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر یورپی ممالک بھجوانے والے 2 سب ایجنٹ گرفتار کر لیے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے یہ کارروائی کشتی حادثے میں جاں بحق بمہ گنگال کے نوجوان عمران اعظم کے بھائی کی درخواست پر کی ہے واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کے بعد وزیراعظم کی جانب سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات کے بعد ڈائریکٹر جنرل محسن حسن بٹ کی سربراہی میں ایف آئی اے ہیڈ کواٹر میں اہم اجلاس ہوا جس میں افسوسناک کشتی حادثے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔ ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے نے انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ جیسے گھناونے جرم میں ملوث عناصر کسی قسم کی معافی کے مستحق نہیں انسانی سمگلرز اور انکے سھولت کار بین الاقوامی مجرم ہیں
شرکا کو بتایا گیا کہ یونان کشتی حادثے میں 3 انکوائریاں اور 6 مقدمات درج کئے گئے۔ 20 سے زائد انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ کشتی حادثے میں گجرات، گجرانوالہ اور لاہور سے 5 انسانی سمگلر گرفتار کئے جا چکے ہیں دوسری جانب سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سجاد باجوہ نے یہ تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے کی کالی بھیڑیں انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کرتی ہیں، ملزمان کو پکڑنے کے لیے نیت ہو تو ملزمان ضرور پکڑے جائیں گے ایف آئی اے کی کالی بھیڑیں انسانی اسمگلرز کی پشت پناہی کرتی ہیں، سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کا انکشاف اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ 2018 میں ایف آئی اے کے ایک کانسٹیبل کو ایجنٹ مافیا نے قتل کرایا، کانسٹیبل کو شہید کرنے والے انسانی اسمگلر کا تعلق گجرات سے تھا، لیکن پھر ایف آئی اے اور ایجنٹ مافیا کے کچھ افسران نے مل کر اس ایجنٹ کو بچایا، ایف آئی اے کے کچھ افسران نے لواحقین پر دباؤ ڈال کر ایجنٹ سے صلح کرائی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں