اسلام آباد : وئے کہا ہے کہ یونان کے ساحل پر جس دن کشتی حادثہ ہوا اسی روز سفارتخانے نے ہیلپ لائن قائم کی،ہیلپ لائن پر متاثرین رابطہ کر رہے ہیں،ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے جبکہ سیکڑوں رشتہ داروں نے رابطہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ کشتی میں کتنے لوگ سوار تھے اب تک معلوم نہیں ہو سکا تاہم موصول اطلاعات کے مطابق کشتی میں سیکڑوں لوگ سوار تھے۔ 12 پاکستانی زندہ ہیں جن کے ساتھ رابطے میں ہیں،کشتی حادثے کے 2 زخمی گزشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج ہوئے،10 زخمیوں کا تعلق پاکستان کے مختلف شہروں سے ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثہ حساس نوعیت کا ہے،پولیس تحقیقات کر رہی ہے،یونانی تحقیقاتی ادارے،انٹر پول اور ایف آئی اے سب تحقیقات میں مصروف ہیں۔ہمیں جتنے بھی پیغامات ملے وہ بہت زیادہ ہیں جس پر تشویش ہے،ہم سے پاسپورٹ نمبر شیئر کئے جا رہے ہیں۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز کمیٹی تشکیل دی جو اس معاملے کو دیکھے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز لوگوں کو بیرون ملک بھجوانے والا مرکزی کردار کو گرفتار کیا گیا تھا،ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزم نے فاروق آباد کے رہائشی زاہد اکبر سے بیرون ملک بھجوانے کیلئے 65 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔ ملزم نے زاہد اکبر کو لیبیا میں مقیم اپنے ماموں کے پاس بھجوایا تھا جبکہ طلحہ شاہ زیب کے والدین اٹلی میں مقیم ہیں۔
