97

فرحت شہزادی کیخلاف کرپشن کیسز میں تحقیقات کا دائرہ وسیع

بیورو کریسی کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں کروڑوں روپے کی خُرد برد کے معاملے پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بیورو کریسی کی ٹرانسفر اورپوسٹنگ کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے معاملے میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے اور فرحت شہزادی کے ذریعے ایکسائز میں تعینات ہونے والے افسران کے خلاف چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق خاتون اول کی سہیلی فرحت شہزادی کے ذریعے ایکسائز میں تعینات ہونےوالے افسروں کے خلاف چھان بین شروع کر دی ہے اور اس حوالے سے اینٹی کرپشن کو فرحت شہزادی کو ماہانہ رقم دینے والے ایکسائز کے ای ٹی اوز کے خلاف شواہد مل گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ای ٹی او مسعود بشیر وڑائچ فرنٹ مینوں کے ذریعے فرحت شہزادی کیلیے ماہانہ رقم اکٹھی کرتے تھے اور انہوں نے ایکسائز انسپکٹرز پر مشتمل نیٹ ورک بنا رکھا تھا، وائن شاپس سے ماہانہ رقم اکٹھی کرکے فرحت شہزادی کو پہنچائی جاتی تھی۔ذرائع کے مطابق مسعود وڑائچ لاہور اور پنڈی کے بارز سےماہانہ رقم اکٹھی کرتے تھے۔ لاہور کے نجی ہوٹلز کے بارز سے ہر ماہ بھاری رقم اکٹھی کر کے مسعود وڑائچ کو پہنچائی جاتی رہی۔واضح رہے کہ اینٹی کرپشن نے فرحت شہزادی کے ذریعے پوسٹنگ پر پانچ بیورو کریٹس کیخلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے، مقدمے میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، فرحت شہزادی اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا نامزد ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں