لاہور : 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی شناخت پریڈ میں تاخیر پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سیشن ججز اور اسپیشل کورٹس کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی شناخت پریڈ کا عمل 48 گھنٹوں میں مکمل کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہری محمد رمضان کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا،فیصلہ میں قرار دیا گیا کہ رجسٹرار فیصلے کی کاپی سیشن ججز اور آئی جی پنجاب کو بھجوائیں۔شناخت پرپڈ کے عمل میں تاخیر سے شہریوں کی آزادی پر قدغن لگائی،ہر انسان کو آزادی،عزت اور تحفظ کے ساتھ جینے کا حق حاصل ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کے بین الاقومی قوانین بھی شہریوں کی آزادی کی بات کرتے ہیں،کسی بھی ملزم کیلئے شناخت پریڈ کا عمل بہت اہم ہوتا ہے۔شناخت پریڈ کا موجودہ عمل بہت ناکارہ ہے،شناخت پریڈ میں تاخیر بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔فیصلے میں قرار دیا گیا کہ 9 مئی کو کارکنوں نے توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچایا،ڈپٹی کمشنر نے شہریوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے۔ نظر بندی کے احکامات معطل ہونے پر مقدمات میں نامزد کر کے گرفتاریاں کی گئیں۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 9 مئی کے واقعات پر گرفتار خدیجہ شاہ کی رہائی کے لیے دائر درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوائی،جسٹس سید شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خدیجہ شاہ کے والد سلمان شاہ اور شوہر جہانزیب امین درخواست پر سماعت کی۔دو رکنی بنچ نے سفارش کی کہ درخواست کو اسی بنچ کے سامنے سماعت کیلئے پیش کیا جائے جو اسی نوعیت کی دیگر درحواستوں پر سماعت کر رہا ہے۔سرکاری وکیل نے نشاندہی کی کہ اسی نوعیت کی درخواستیں جسٹس علی باقر نجفی کے بینچ میں زیر سماعت ہیں اس لیےیہ درخواست بھی جسٹس علی باقر نجفی کے دو رکنی بینچ کو بھجوا یا جائے۔
