پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین مشہور ضرور ہیں لیکن ان کا ووٹ بینک نہیں ہے سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد کی باتیں مستقبل میں ہونگی۔پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی اور پرانی جماعتوں کا ووٹ بینک ہوتا ہے، جہانگیر ترین مشہور ضرور ہیں لیکن ان کا ووٹ بینک نہیں ہے سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد کی باتیں مستقبل میں ہونگی۔فیصل کریم نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جو خرابیاں کی ہیں وہ آہستہ آہستہ ٹھیک ہوں گی، ہماری کوشش تھی تنخواہیں اور پنشن کو 50 فیصد بڑھا دیا جائے، ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، نتائج کا پیمانہ الیکشن ہے، درست کام نہیں کیا تو لوگ ہمیں الیکشن میں ووٹ نہیں دینگے۔پی پی رہنما نے کہا کہ ریڈ لائن کی باتیں کرنے والے ایئر لائن میں چلے گئے ہیں، کل ان لوگوں کو ایئر بس مل جائے تو یہ ایئرلائن کو چھوڑ دیں گے۔ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا، سیاسی لوگوں کے ساتھ بات ہوتی رہتی ہے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد وغیرہ کی باتیں مستقبل میں ہونگی۔ان کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی میں ایسے لوگ گئے ہیں جن کا کوئی ووٹ بینک نہیں ہے۔ علی زیدی اور عمران اسماعیل جیسے لوگ اس جماعت کے پلیٹ فارم سے کامیاب نہیں ہو سکتے۔فیصل کریم نے کہا کہ باغ کی نشست ہم سےچھینی گئی تھی جو دوبارہ حاصل کی ہے، ہمارے کامیاب امیدوار کے والد بھی یہاں سے جیتتے رہے ہیں، یہاں ہمارے پولنگ بوتھوں پر حملے کیے گئے۔ باغ میں کسی اور جماعت کو مینڈیٹ ملتا تو ہم ان بھی احترام کرتے، جو لوگ دھاندلی کا الزام لگا رہے ہیں ان کے پاس ثبوت ہیں تو پیش کریں۔
39