اسلام آباد : عیدالضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کی خریداری پر بھی ٹیکس دینا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال24۔2023ء کا بجٹ گزشتہ روز پیش کیا جس میں عید قربان پر بکرے،بیل اور گائے کی خریداری پر ٹیکس میں چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔ حکومت بیوپاریوں سے اور بیوپاری عوام سے ٹیکس وصول کریں گے۔ چھوٹے جانوروں پر 500 اور بڑے جانوروں کی خریداری پر 1 ہزار روپے ٹیکس لگے گا،مویشی منڈیوں میں کھرلیوں،شامیانوں،جنریٹر،لائٹس اور پانی پر ٹیکس عائد کر دیا گیا۔یاد رہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پنکھوں اور پرانے بلبوں پر بھی ٹیکس عائد ہو گا۔ آئندہ مالی سال سے فی پنکھا 2 ہزار روپے کا ٹیکس لگا دیا گیا، جبکہ پرانے بلب پر بھی ٹیکس لگے گا۔اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے پیش کردہ بجٹ میں بچوں کے دودھ پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کے علاوہ دیگر ڈیری اشیاء پر عائد ٹیکس میں اضافہ کیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے دوران بچوں کے ڈبے والے دودھ پر 9 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا،اس سے قبل بچوں کے دودھ پر کوئی ٹیکس عائد نہیں تھا۔جبکہ ٹیٹرا پیک دودھ اور دیگر ڈیری اشیاء پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا۔ اسی طرح مچھلی اور ڈبے میں پیک مرغی کے گوشت پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا۔ آئندہ مالی سال کے دوران اضافی ٹیکس عائد کیے جانے کے حوالے سے چئیرمین ایف بی آر نے بتایا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 175 ارب روپے کے براہ راست ٹیکسز لگائے گئے ہیں جبکہ 25 ارب روپے کے بلاواسطہ ٹیکسز لگائے گئے ہیں،ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے بیرون ممالک میں استعمال پر ود ہولڈنگ میں اضافہ کیا گیا ۔
