37

شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں 27 جون تک عبوری ضمانت منظور

شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کی تین مقدمات میں 27 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی اور ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے پولیس کو وائس چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری سے روک دیا۔ جبکہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تو آئی ایم ایف پروگرام لانا تھا؟ 12 اگست کو موجودہ پارلیمنٹ کی مدت پوری ہو رہی ہے،حکومت کے 42 دن باقی رہ گئے ہیں۔حکومت نے بجٹ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے،جو بھی حکومت آئے گی بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہو گی،اس بجٹ پر بار بار ترمیم ہوتی رہے گی۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ساڑھے 6 ارب روپے کا سرپلس دکھایا گیا وہ کہاں سے آئے گا؟ تنخواہوں میں 30 سے 35 فیصد اضافہ ہو گا پیسہ کہاں ہے آپ کے پاس؟ کیا ترقیاتی بجٹ کا پیسہ پنجاب سے دیا جائے گا؟۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عوام کو اس بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،الیکشن تو ہونا ہے اب گر آئین سے ماورا کوئی کام ہو تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔بجٹ میں الیکشن کیلئے پیسہ رکھا ہے نیتوں کا حال اللہ جانتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار پاکستان کی معیشت کے ہٹ مین ہیں،غریب اور متوسط طبقے کو بجٹ میں کوئی رعایت نہیں دی گئی۔ یہاں یہ واضح رہے کہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی سابق وزیراعظم عمران خان سے ایک اور ملاقات ہوئی ہے،ملاقات میں سیاسی صورتحال اور جیلوں میں قید کارکنوں کی رہائی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں