36

سندھ کابینہ نے 2 ہزار 244 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی

صوبہ سندھ کی کابینہ نے نئے مال سال کے لیے 2 ہزار 244 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کابینہ کا پری بجٹ اجلاس ہوا، جس میں آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کی منظوری دی گئی، اجلاس سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کے موجودہ دور کا یہ آخری پری بجٹ کابینہ اجلاس ہے، کابینہ کے ‎باقی اجلاس معمول کے مطابق ہوتے رہیں گے، ‎ہماری کابینہ نے بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں عوام کی بہتر خدمت کی، ‎ہماری حکومت کی کامیابی کا مظہر بلدیاتی انتخابات ہیں۔بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے، آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 2244 ارب روپے رکھا گیا ہے، سندھ حکومت کو وفاقی حکومت سے 1353 ارب حاصل ہوں گے، صوبائی آمدنی سے 470 ارب اور صوبائی اخراجات 1411 ارب روپے کی آمدنی ہوگی، مجموعی ترقیاتی منصوبوں پر 697 ارب روپے خرچ ہوں گے، ریٹائرڈ ملازمین کے پینشن پر 220 ارب روپے خرچ ہوں گے، گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 35 فیصد اضافہ کیا جانے کا امکان ہے، گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ متوقع ہے۔معلوم ہوا ہے کہ صحت کے لیے مجموعی طور 272 ارب جس میں غیر ترقیاتی بجٹ 227 جب کہ ترقیاتی بجٹ پر 44 ارب رکھے گئے ہیں، تعلیم کے لیے 353 ارب مختص، غیر ترقیاتی اخراجات 308 ارب، ترقیاتی منصوبوں کے لیے 45 ارب مختص کیے گئے ہیں، امن و امان کے لیے 160 ارب مختص، ترقیاتی رقم 12 ارب جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ پر 148 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، محکمہ آبپاشی کے لیے 88 ارب، غیر ترقیاتی بجٹ 25 ارب، غیر ترقیاتی بجٹ 62 ارب مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں زراعت کے لیے 32 ارب جس میں غیر ترقیاتی اخراجات 11 ارب، ترقیاتی بجٹ پر ڈہائی ارب مختص بورڈ آف ریونیو 12 ارب روپے، غیر ترقیاتی بجٹ 11.57 ارب، ترقیاتی بجٹ 26 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، محکمہ بلدیات کے لیے 224 ارب روپے مختص اورورکس اینڈ سروسز کے لیے 133 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں