64

سکھر ، روھڑی کے رہائشی 12 سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی، غریب والدین متاثر بچی مسکان پٹھان سمیت انصاف کے لیے سکھر نیشنل پریس کلب پہنچ گئے

سکھر ، روھڑی کے رہائشی 12 سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی، غریب والدین متاثر بچی مسکان پٹھان سمیت انصاف کے لیے سکھر نیشنل پریس کلب پہنچ گئے، روھڑی کے گرگیج محلا کے رہائشی عظیم پٹھان، بیوی صبا اور سہارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن حنا لاڑک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بااثر عقیل راجپوت نے میری 12 سالہ معصوم بچی مسکان کو تین ماہ تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، بچی ملزم کے ہاں ٹیوشن لینے جایا کرتی تھی، وہاں اس کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بچی کے ویڈیوز بنا کر خاموش رہنے کے لیے بلیک میل کیا گیا، ملزم عقیل راجپوت الٹا مجھ پر بلیک میلنگ کے الزام لگا رہا ہے، عظیم پٹھان نے کہا کہ کوئی بھی پیسوں کے لیے اپنی بچی پر اتنا بڑا الزام نہیں لگائے گا، واقعے کے بعد ہم معاشرے میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، میری بچی کی زندگی تباہ ہوگئی ہے، والدہ صبا پٹھان نے کہا کہ میڈیکل تبدیل کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، تاکہ کیس کو خراب کیا جاسکے وہ پیسے والے ہیں، میڈیکل تبدیل کرسکتے ہیں، متاثرہ بچی کا کہنا تھا کہ انکل عقیل مجھے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، اس کی بیوی بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی تھی، میری برہنہ ویڈیوز بنا کر خاموش رہنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا، سہارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن حنا لاڑک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملزم اتنا بااثر ہے کہ لاک اپ میں ہونے کے باوجود ہمیں دہمکیاں دے رہا ہے، اسی اتنی آزادی حاصل ہے کہ وہ لاک اپ میں سوشل میڈیا کا استعمال کر رہا ہے، ملزم عقیل راجپوت نے معصوم بچی کی زندگی خراب کی ہے، انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل میں نے ایک دکان میں بچی سے زیادتی کی پوسٹ شیئر کی تو ملزم لالا عقیل میرے پاس آیا، میں نے کہا کہ پوسٹ میں کسی کا نام نہیں لکھا، مطلب کے وہ ہی اصل ملزم تھا تبھی وہ غصہ ہوگئے، اب مجھ پر بلیک میلنگ کے الزام لگا کر موتمار دہمکیاں دے رہا ہے، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی سکھر و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرکے متاثرہ خاندان کو انصاف اور تحفظ فراہم کیا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں