40

عدالت میں عمران خان کی ذمہ داری لینے کے سوال پر مچلکے جمع کرانے والا ضمانتی خاموش ہو گیا لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ضمانتی کے ذمہ داری نہ لینے پر عمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کردیے

لاہور : کی انسدادِ دہشگردی کی عدالت نے جناح ہاؤس اور عسکری حملہ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ضمانتی مچلکے منظور نہیں کیے۔لاہور کی انسدادِ دہشگردی کی عدالت نے جناح ہاؤس اور عسکری حملہ کیس سمیت تین مقدمات میں ضمانت کے لیے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ضمانتی شہری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی ضمانت کے لیے جو مچلکوں کی رقم عدالت نے طلب کی وہ نقد رقم دینے کو تیار ہوں۔عدالت نے ضمانی سے استفسار کیا کہ تم کیا کرتے ہو؟ جس ہر اس نے بتایا کہ میں عمران خان کے گھر کا سوئپر ہوں۔عدالت نے سوال کیا کہ میں کیسے یہ مچلکے منظور کر لوں، کل کو عمران خان نہ آئے تو تم ذمہ دار ہوں گے؟۔عمران خان کی زمہ داری لینے کے سوال پر ضمانتی شہروز خاموش ہو گیا۔عمران خان کے سویپر نے 9 مئی کے واقعات میں عمران خان کی ضمانت دینے سے انکار کردیا ۔سویپر نے تین لاکھ روپے ضمانتی مچلکے دینے کے بعد واپس لے لیے ۔ عمران خان نے لاہور کی اے ٹی سی عدالت سے 9 مئی کے تینوں واقعات میں عبوری ضمانت کروائی تھی، لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ضمانتی کے ذمہ داری نہ لینے پر عمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کردیے۔دوسری جانب اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی عدالت حاضری سے استثنا کی درخواستیں مسترد کر دیں۔عدالت نے پی ٹی آئی رہنمائوں حسان نیازی، فرخ حبیب، اسد قیصر اور شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی ہیں۔ اسی طرح زلفی بخاری، اعظم سواتی اور سابق صوبائی وزیر عاطف خان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی خارج کر دی گئی ہے۔ مزید برآں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنمائوں مراد سعید، علی نواز اعوان اور راجہ خرم کی ضمانتیں بھی خارج کر دی ہیں۔ اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے جمعرات کو یہاں پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی عدالت سے غیر حاضری کے باعث استثنا کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنمائوں پر تھانہ گولڑہ اور سی ٹی ڈی میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں