46

ے پی میں ایک آئل اینڈ گیس پلانٹ پر حملہ، چار پولیس اہلکار اور دو گارڈز ہلاک

پاکستان :کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے ضلعے ہنگو میں منگل کو شدت پسندوں نے قدرتی گیس اور تیل نکالنے کے پلانٹ پر دھاوا بول دیا۔ حکام کے مطابق مبینہ عسکریت پسندوں کے اس حملے میں چار پولیس اہلکار اور دو پرائیویٹ گارڈز ہلاک ہوئے ہیں۔ 50 کے قریب عسکریت پسندوں نے قدرتی گیس اور تیل کے جس پلانٹ پر حملہ کیا وہ پاکستان آئل اینڈ گیس کمپنی MOL کے زیر نگرانی کام کر رہا تھا۔ایک پولیس اہلکار عرفان خان نے بتایا کہ یہ پلانٹ افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ تا حال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اس دہشت گردانہ حملے پر تبصرے کے لیے آئل کمپنی کو بھیجی گئی ای میل کا بھی کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔پولیس نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے دو کنوؤں M-8 اور M-10 کو راکٹ سے چلنے والے گرینیڈ سمیت بھاری ہتھیاروں کے ساتھ نشانہ بنایا۔پولیس اہلکار عرفان خان کا کہنا تھا،”ایم ایٹ پر سکیورٹی گارڈز نے دہشت گردوں کو پسپا کر دیا لیکن اس دہشت گردانہ کارروائی میں جانی نقصان M-10 پر ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں نے گیس پلانٹ پر شمسی توانائی کی ایک تنصیب کو بھی نقصان پہنچایا اور بعد ازاں اس علاقے سے فرار ہو گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ عسکریت پسند وزیرستان سے آئے تھے۔تیل اور گیس کی اس کمپنی کی تنصیبات پر ماضی میں بھی حملے ہوتے رہے ہیں۔ اس علاقے میں عسکریت پسندوں کے حملے آئے دن ہوتے رہتے ہیں اور اب تک اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات میں متعدد جانیں ضائع ہو چُکی ہیں۔پاکستان کے اس شمال مغربی صوبے متعدد عسکریت پسند دھڑے فعال ہیں اور سالوں سے اس علاقے کے دور دراز پہاڑوں میں اپنا ٹھکانہ بنائے ہوئے ہیں اور وہاں سے اپنی ریاست مخالف مہم جاری رکھتے ہوئے سکیورٹی فورسز اور ان کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں