لاہور : وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹی وی کیمروں کی موجودگی میں زمان پارک کی تلاشی لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بچگانہ باتیں کر رہے ہیں اور بونگیاں مار رہے ہیں، پنجاب حکومت کا انہیں گرفتار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عامر میر نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مشورہ دے دیا کہ اپنی گرفتاری کا شور نہ ڈالیں۔نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے بتایا کہ عمران خان کے گھر کے اطراف مطلوبہ افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، زمان پارک سے نکلنے کی کوشش میں دہشتگرد پکڑے گئے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ الٹی میٹم دینے پر زمان پارک سے دہشتگرد نکلنا شروع ہوگئے ہیں، وہان 4 نہیں بلکہ 40 دہشتگرد موجود ہیں۔عامر میر نے کہا کہ کمشنر لاہور کی سربراہی میں وفد کل زمان پارک جائے گا، کل ٹی وی کیمروں کی موجودگی میں وہاں تلاشی لی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان بچگانہ باتیں کر رہے ہیں اور بونگیاں مار رہے ہیں، پنجاب حکومت کا انہیں گرفتار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ گرفتاری کا شور نہ ڈالیں ورنہ کوئی واقعی گرفتار کرنے آ جائے گا۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سوال کی اہے کہ پنجاب حکومت 40 دہشتگردوں کے نام کیوں نہیں بتا رہی؟، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ دینے کا الزام ایسے ہی ہے جیسے پچھلی بار گھر سے پیٹرول بم برآمدکرنےکا دعویٰ کیا گیا تھا۔نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے خود دیکھا کہ زمان پارک میں کوئی دہشت گرد نہیں، 9 مئی کے واقعات پر تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کورکمانڈر ہاؤس جلانے کی کون مذمت نہیں کر رہا؟ ڈاکٹر یاسمین اور میری بہنوں نے لوگوں کو اندر جانے سے روکا، جو کچھ ہوا ہے اس پر تحقیقات بہت ضروری ہیں، سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوں گے سب کچھ سامنے آنا چاہیے تھا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن پر ہر ایک سے بات کرنےکو تیار ہوں، نقصان ملک کا ہوا اور فائدہ پی ڈی ایم کو ہوا، پہلے صاف شفاف انتخابات ہوں پھر مسائل حل ہوں گے، نگران حکومت نے الیکشن کرانےکے بجائے قانون اور آئین کو توڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ کسی کے مذاکرات نہیں ہو رہے، ایک سال سے پارٹی ختم کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جو چھوڑ کر جا رہے ہیں جانتا ہوں ان پر بڑا پریشر ہے۔دوسری جانب سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) حسن جاوید کا کہنا ہے کہ زمان پارک سے فرار ہونے والے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ مصدقہ اطلاعات تھیں کہ 30 سے 40 لوگ زمان پارک کے اندر موجود ہیں، 8مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جو نہر کے راستے فرار کی کوشش کر رہے تھے۔
