اسلام آباد : ہائیکورٹ نے آج پی ٹی آئی رہنما چوہدری فواد حسین کو رہا کرنے کا حکم دیا۔عدالت سے رہائی کا حکم ملتے ہی پنجاب پولیس کی جانب سے فواد چوہدری کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔ فواد چوہدری دوبارہ گرفتاری سے بچنے کے دوران گر گئے۔پی ٹی آئی رہنما کی گرنے کی وجہ سے سانس پھول گئی اور ان کی طبعیت بھی خراب ہو گئی۔فواد چوہدری کو وکلا سہارا دے کر لے گئے ۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب نے فواد چوہدری کی گرفتاری سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے،عدالت نے فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے فواد چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دے دی،عدالت نے رہنما تحریک انصاف کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری غیر قانونی تھی ،دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ فواد چوہدری نے عدالت میں کسی پر تشدد مظاہرے میں شرکت نہ کرنے کا بیان حلفی بھی دے دیا تھا۔ کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ گزشتہ روز کہا گیا کہ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔فواد چوہدری نے سوال کیا کہ 8 سے 10 ہزار لوگوں کے خلاف مقدمات کیسے چلائیں گے۔انہوں نے کہا سیاسی درجہ حرارت بھی نیچے نہیں آ رہا، بہتر ہے کہ معاملہ صلح صفائی کی طرف جائے۔انہوں نے بتایا کہ مجھے سی آئی اے بلڈنگ میں چھوٹے سے سیل میں رکھا گیا، 3 بائی 6 کا سیل اور واش روم بھی وہیں تھا، دیگر قیادت اڈیالہ جیل میں ہے۔
