اسلام آباد : توانائی کی بڑی عالمی کمپنی شیل نے کہا ہے کہ اس نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں تقریباﹰ دس ارب ڈالر کمائے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی شیل تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مضبوط مالیاتی نتائج کی حامل تازہ ترین فوسل فیول کمپنی بن گئی۔ اس کمپنی کی جانب سے سال رواں کے پہلے تین مہینوں میں 9.6 بلین ڈالر کی کمائی گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.7 فیصد زیادہ ہے۔
کمپنی نے کہا کہ اسے تیل اور قدرتی گیس کی فروخت کے لیے زیادہ ٹیکسوں اور کم قیمتوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی ایک بڑی وجہ گزشتہ سال روس کے یوکرین پر حملے کے بعد توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ شیل نے کہا کہ ان عوامل کو آپریشنل اخراجات میں کمی اور بہتر تجارتی نتائج سے پورا کیا گیا۔
شیل کے سی ای او وائل ساون نے ایک بیان میں کہا، ”شیل نے پہلی سہ ماہی میں جاری اتار چڑھاؤ کے پس منظر میں مضبوط نتائج اور مضبوط آپریشنل کارکردگی پیش کی۔
‘‘
شیل، جس کا سالانہ منافع پچھلے سال ریکارڈ قائم کرتے ہوئے دگنا ہو گیا تھا، اب شئیر ہولڈرز کو چار بلین ڈالر کے اضافی حصص خرید کر بھی انعام دے گی۔ شیل اس ہفتے برطانیہ کی دوسری توانائی کمپنی ہے جس نے توقع سے زیادہ مضبوط آمدنی ظاہر کی۔ شیل کی حریف برٹش پٹرولیم کی رپورٹ کے مطابق اس نے پہلی سہ ماہی میں پانچ بلین ڈالر کمائے۔
ان کمپنیوں کی جانب سے یہ کمائی برطانیہ میں ایک سیاسی مباحثے کا موضوع بن گئی ہے۔ اپوزیشن کے سیاستدانوں اور صارفین کے حق میں مہم چلانے والے گروپوں کی جانب سے تیل اور گیس کمپنیوں پر صارفین کی مدد کے لیے مزید کام کرنے کے لیے زور دیا گیا ہے۔
توانائی کے بڑھتے ہوئے بلوں نے دہائیوں میں افراط زر کی بلند ترین شرح میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
ناقدین نے بے تحاشہ منافع کمانے والی توانائی کی بڑی کمپنیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر میں توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور دنیا میں روسی تیل کی سپلائی میں کچھ کمی بھی دیکھنے میں آئی۔ اسی صورتحال کے تناظر میں تیل اور گیس کی تجارت کرنے والی کمپنیاں بڑے پیمانے پر منافع ظاہر کر رہی ہیں۔
امریکی کمپنی ایگزون نے گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی میں 11.4 بلین ڈالر کا ریکارڈ منافع کمایا تھا جبکہ سعودی آرامکو نے نے 2022 میں 161 بلین ڈالر کمانے کا اعلان کیا تھا۔ منافع کی یہ رقم کسی سرکاری کمپنی کا اب تک کا سب سے زیادہ ریکارڈ شدہ سالانہ منافع ہے۔