41

حکومت: چاہتی ہے ہم الیکشن کے آئینی مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں،اسد عمر مسئلہ انتخابات یا بجٹ کا نہیں بلکہ حکمرانوں کو عوام کا خوف ہے،ملک آئین کے بغیر نہیں چل سکتا،جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کی گفتگو

لاہور : اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے ہم کسی طرح الیکشن کے آئینی مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں،مسئلہ ایک ساتھ انتخابات یا بجٹ کا نہیں بلکہ حکمرانوں کو لوگوں کا خوف ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنرل سیکرٹری تحریک انصاف اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران آئین توڑ رہے ہیں اور کسی بھی حد تک جا رہے ہیں تاکہ عوام سے ان کا سامنا نہ ہو،آئین و قانون نہیں یہاں طاقت کا زور ہے،طاقت جب فیصلہ کرے گی تو ان کو باہر اٹھا کر پھینک دے گی۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بھارت سے سوا ذلت کے اور کیا لائے ہیں؟ بائیس کروڑ سے زیادہ عوام کا ملک آئین کے بغیر نہیں چل سکتا،پاکستان جیسے ملک میں جب آئین نہ ہو تو وہی ہو گا جو ابھی ہو رہا ہے۔سپریم کورٹ نے اب تک جتنے فیصلے دیئے سب آئینی دیئے،ہم نے پہلے بھی کسی جج پر ذاتی حملہ نہیں کیا۔ قبل ازیں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بقول شاہد خاقان عباسی مفت آٹا اسکیم میں 20 ارب کا غبن ہوا،آٹے میں 20 ارب ضائع ہوئے لیکن حکومت الیکشن کیلئے 21 ارب نہیں دے سکتی،یہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے نظر چرانے کے بہانے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو 2 جماعتیں اپنی سیاست کی نذر کر رہی ہیں،الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ہمیں وسائل اور سکیورٹی درکار ہے،حکومت نے وسائل دینے تھے اور نہ ہی سکیورٹی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لندن میں نواز شریف نے کہا کہ ہم دو،تین کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے،جب اس طرح کی بات کر رہے ہیں تو اس بینچ کے سامنے پیش کیوں ہو رہے ہیں۔ حکومت نے اتنے سنجیدہ مذاکرت اور اوپر سے تین دن کا وقفہ کیا،اتنے سنجیدہ مذاکرات میں اتنے لمبے وقفے کیوں کئے گئے، آئین کے تحت اپنی دو حکومتوں کی قربانی دی،مذاکرات کا ایک ماحول ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں