اسلام آباد : احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی سے غیر یقینی صورتحال بڑھی ہے،عالمی بینک پاکستان کو رعایت دینے کیلئے آئی ایم ایف سے درخواست کرے۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے عالمی بینک کی ہیومین کیپٹل ریویو ریسرچ رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے،سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔پاکستان کے دورے پر موجود عالمی بینک کی نائب صدر واپسی پر آئی ایم ایف سے پاکستان کو رعایت دینے کی درخواست کریں،آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط سیلاب سے قبل طے ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد پاکستان ان شرائط پر عمل نہیں کر سکتا،آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی سے غیر یقینی صورتحال بڑھی ہے۔پاکستان اسٹرکچرل عدم توازن کا شکار ہے،پاکستان کو درمیانی آمدنی والے ممالک میں شامل ہونا چاہیے تھا لیکن ہمارا انفراسٹرکچر غریب ترین ممالک کی طرح ہے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے احسن اقبال نے پسماندہ اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وسائل کی متوازی تقسیم کو یقینی بنانا ترجیح ہے،پائیدار اور مستحکم ترقی کا انحصار ہر فرد ، طبقہ اور علاقے تک ترقی کے ثمرات فراہم کرنے پر ہے۔ 20 پسماندہ ترین اضلاع میں ترقی کے لئے پیکج تیار کیا گیا جس میں 50 فیصد وفاقی حکومت اور 50 فیصد صوبائی حکومتیں حصہ ڈالیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 11، سندھ کے 5 ، کےپی کے 3 اور پنجاب کا ایک ضلع شامل ہے ۔ پسماندہ ترین اضلاع کا سروے کیا جا رہا ہے تاکہ اہم ترین ضرورتوں کا تعین کیا جائے،سات سالوں میں ان اضلاع کو باقی اضلاع کا ہم پلہ کرنا چاہتے ہیں۔
