43

پاکستانی روپیہ: دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا کی کرنسی سے بھی کمزور ہو گیا غیر ملکی جریدے بلومبرگ نے رواں سال کے دوران روپیہ عالمی سطح پر بدترین کارکردگی والی کرنسی قرار دے دیا

لاہور : پاکستانی روپیہ دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا کی کرنسی سے بھی کمزور ہو گیا، غیر ملکی جریدے بلومبرگ نے رواں سال کے دوران روپیہ عالمی سطح پر بدترین کارکردگی والی کرنسی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی جریدے بلومبرگ کی جانب سے پاکستانی معیشت سے متعلق جاری کردہ رپورٹ میں تشویش ناک انکشافات کیے گئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کی صورتحال دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا سے بھی بدتر ہو گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اپریل کے ماہ میں دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 35 عشاریہ 3 فیصد تھی، جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد سے زائد ریکارڈ کی گئی۔جبکہ پاکستانی روپیہ 2023 میں عالمی سطح پر اب تک کی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسیوں میں سے ایک بن گیا ہے، پاکستانی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد کم ہوئی۔کرنسی کی قدر میں کمی کے معاملے میں بھی پاکستان کی صورتحال سری لنکا سے بدتر قرار دی گئی ہے۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 100 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا، ملکی تاریخ میں کبھی بھی ایک سال کے دوران ڈالر کی قدر میں اس قدر ہوشربا اضافہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار بھی بلومبرگ کی رپورٹ کی تصدیق کر رہے ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد سے بھی تجاوز کر گئی۔ اپریل میں مہنگائی کی شرح36.4 فیصد رہی جو1964 کے بعد مہنگائی کی بلند ترین ماہانہ شرح ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں مہنگائی میں 2.41 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جولائی تا اپریل مہنگائی کی اوسط شرح 28.23 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں سگریٹ 159.89 فیصد، چائے 108.76 فیصد اور آٹا 106.07 فیصد مہنگا ہوا۔ اس عرصے کے دوران گندم 103.52 فیصد اور انڈے 100 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے جبکہ چاول 87 فیصد اور دال مونگ 57 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی۔ سالانہ بنیادوں پر دال ماش 56 فیصد سے زائد اور پیاز 52 فیصد تک مہنگی ہوئی، بیسن 51.17 فیصد اور مرغی 43 فیصد سے زائد مہنگی ہوئیں۔ جبکہ یہ یاد رہے کہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بھی 46 فیصد سے زائد کی سطح پر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں