56

مذاکرات کی مزید نشستیں بے معنی دکھائی دیتی ہیں،شاہ محمود قریشی اسحاق ڈار نے خود تسلیم کیا کہ پی ٹی آئی نے لچک دکھائی،قوم آئین کا دفاع کرے گی،وائس چیئرمین تحریک انصاف

اسلام آباد : شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھے مذاکرات کی مزید نشستیں بے معنی دکھائی دیتی ہیں،حکومتی حلقوں نے مذاکرات ناکام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے اے آر وائے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف مذاکرات اور دوسری جانب گھروں پر حملے ہو رہے ہیں،ان سب کے باوجود ہم نے مذاکرات جاری رکھے،ہم نے نیک نیتی سے معاملے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔اسحاق ڈار نے خود تسلیم کیا پی ٹی آئی نے لچک دکھائی،ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات ہونا ہماری نہیں حکومت کی خواہش تھی،ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کی جتنی نشستیں ہوئیں خلاصہ سپریم کورٹ میں پیش کریں گے،مذاکرات کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کس کی بولی بول رہے ہیں؟ قوم آئین کا دفاع کرے گی اور سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہو گی،حکومت کو آئین کو پاؤں تلے روندنا مناسب نہیں ہے۔دوسری جانب صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ایک طرف مذاکرات اور دوسری جانب چھاپے مار رہے ہیں، قوم کو پتہ چل جائے گا نواز شریف اور شہباز شریف کتنے بڑے منافق ہیں۔ حکومتی ایوانوں کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں رہا،ہماری قیادت کو بخوبی علم ہے کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سب کچھ کلیئر ہو جائے گا،پارلیمنٹ میں خواجہ آصف نے جو کہا وہ صحیح ن لیگ کی خدمت کر رہے ہیں،وزیر دفاع نے نواز شریف اور شہباز شریف کا اصل چہرہ سب کو دکھا دیا۔جبکہ پرویز الٰہی گجرات کی اینٹی کرپشن عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے پرویز الٰہی کی 23 مئی تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں