48

صدرِ مملکت حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی کامیابی کے لیے بھی پُرامید آئین سے کسی صورت انحراف نہیں ہونا چاہئیے،الیکشن نہ ہونے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں،ملکی حالات خراب نہیں کہ الیکشن نہ ہو سکیں۔صدر عارف علوی کا بیان

اسلام آباد : صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی کامیابی کے لیے بھی پُرامید ہیں۔صدر مملکت عارف علوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئین سے کسی صورت انحراف نہیں ہونا چاہئیے۔الیکشن نہ ہونے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں، کہا جا رہا ہے الیکشن کے لیے پیسے نہیں ہیں لیکن ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔عوام خود سڑکوں پر نہیں آتے بلکہ سیاستدان انہیں متحرک کرتے ہیں۔ملکی حالات خراب نہیں کہ الیکشن نہ ہو سکیں۔امریکی میں خانہ جنگی میں بھی وقت پر انتخابات کرائے گئے۔یہ طرز عمل جمہوری اقدار کو مزید تقویت دیتا ہے۔صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے الیکڑانگ ووٹنگ مشعین متعارف کرانے کی حمایت کر رہے ہیں۔پاک فوج کی جانب سے ایک بار کہا گیا ہے کہ پاک فوج غیر سیاسی ادارہ ہے۔خیال رہے کہ ملک بھر میں ایک دن الیکشن کرانے پر حکومتی اتحاد اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان اتفاق ہوگیا۔حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے درمیان الیکشن کے حوالے سے مذاکرات کا تیسرا دور پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں ہوا۔ حکومتی وفد میں اسحاق ڈار، یوسف رضا گیلانی، سعد رفیق، کشور زہرہ، طارق بشیر چیمہ ، اعظم نذیر تارڑ، سید نوید قمر جبکہ پی ٹی آئی کے وفد میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر شامل تھے۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اتفاق ہوچکا ہے کہ الیکشن ایک ہی دن ہونے میں بہتری ہے، نگران حکومت کی موجودگی میں ملک میں الیکشن ہوں گے، ملک میں ایک دن الیکشن ہونے پر اتفاق ہونا بڑی کامیابی ہے ، امید ہے کہ دونوں فریق خلوص کے ساتھ چلیں گی تو تیسرا مرحلہ بھی طے ہوجائے گا، الیکشن کی تاریخ پر دونوں فریقین کے اپنے اپنے مؤقف ہیں، الیکشن کی تاریخ پر ابھی اتفاق رائے نہیں ہوا، ہم نے کہا ہے کہ جو بھی الیکشن جیتے گا نتائج تسلیم کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں