41

الیکشن کمیشن نے 14 مئی کو انتخابات کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کردی حکومت کی جانب سے فنڈز نہیں ملے، موجودہ صورتحال میں انتخابات کرانے سے قاصر ہیں،سپریم کورٹ 4 اپریل کے فیصلے پر نظرِثانی کرے۔الیکشن کمیشن کی استدعا

اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے 14 مئی کو ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کردی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ 4 اپریل کے فیصلے پر نظرِثانی کرے، حکومت کی جانب سے فنڈز نہیں ملے، موجودہ صورتحال میں انتخابات کرانے سے قاصر ہیں۔قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کو واضح طور پر ناممکن قرار دیدیا۔الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں تین رپورٹیں جمع کرائی ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ مذکورہ تاریخ کو صوبائی انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عدالت عظمیٰ اس معاملے کی مزید سماعت کیلئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔ مقررہ تاریخ تک ضروری مطلوبہ انتظامات کی تکمیل ممکن نہیں جبکہ انتخابات کے التوا یا تنسیخ کا اعلان آئندہ ہفتے کیاجائے گا۔سپریم کورٹ نے سماعت کیلئے الیکشن کمیشن کو طلب نہیں کیا ۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ ماہ 4 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے لیے 14 مئی کوانتخابات کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔جب کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ 14 مئی کو الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں، اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنے دیں، شرائط سامنے رکھ کر مذاکرات نہیں کیے جاتے۔ایک انٹرویومیں رانا ثناء اللہ خان نے کہاکہ تحفظات کے باوجود نواز شریف نے بات چیت کی اجازت دی،مذاکرات میں ن لیگ کی تجاویز تھیں کہ آئی ایم ایف معاہدہ فائنل ہونا چاہیے اور بجٹ نگران حکومت کے بجائے موجودہ حکومت کو پیش کرنے دیا جائے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر یہ دونوں باتیں مانی جاتی ہیں تو پھر ہفتہ بھر پہلے اسمبلیوں کو توڑنے کی کیا ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں