54

اخبار فروش کی بیٹی نے ایم بی بی ایس میں 7 گولڈ میڈل حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی 46 برس سے اخبار بیچنے والے محمد انور نے تمام تر مشکلات کے باوجود ایک بیٹی کو ڈاکٹر بنا کر اور 4 بچوں کو ماسٹر ڈگری کروا کے ہمت و عزم کی نئی مثال قائم کر دی

لاہور : اوکاڑہ میں محنت کش اخبار فروش محمد انور کی بیٹی ڈاکٹر فاخرہ انور نے ایم بی بی ایس میں 7 گولڈ میڈل حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔سوشل میڈیا پر ڈاکٹر فاخرہ انور کو خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے اور ان کے والدین کی محنت کو سراہا جا رہا ہے۔محمد انور نے محنت مزدوری کرتے ہوئے مشکل حالات میں بھی بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور فاخرہ نے والد کی محنت کا صلہ دیا۔محمد انور نے اردو پوائنٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ خود میٹرک پاس ہے۔معاشی حالات کا ساتھ نہ دینے پر تعلیم جاری نہ رکھ سکا اور نوکری کی تلاش شروع کر دی۔مناسب نوکری نہ ملنے پر اخبار کی فروخت شروع کر دی اور اسی دوران شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔تاہم انہوں نے ارادہ کیا کہ خود تو تعلیم حاصل نہ کر سکے لیکن اولاد کو مکمل تعلیم دلوائیں گے۔محمد انور کو اخبار بیچتے ہوئے 46 برس ہو گئے ہیں،انہوں نے کسی رشتہ داری کی مدد کے بغیر خود محنت کی اور بچوں کو پڑھائی دلوائی۔محمد انورکے بیٹے عبیداللہ نے ڈی فارمیسی کی اور فارسمٹ بن کر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ میں گریڈ 18 کے افسر ہیں۔تیسری بیٹی ایم فل کیمسٹری کرکے لیکچرار کی نوکری کر رہی ہے۔چھوٹی بیٹی ایم فل زولوجی جب کہ ایک بیٹا بی ایس انور کے ماسٹر ڈگری کا طالب علم ہے۔محمد انور نے اپنے بچوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ جس مقام پر بھی ہیں۔اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی کے بعد اپنے والدین کی محنت کی بدولت ہیں۔محمد انور آج بھی اخبار فروخت کرتا ہے۔محمد انور نے پیغام دیا کہ والدین کو بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہئیے۔سوشل میڈیا پر صارفین نے محمد انور کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام تر مشکلات کے باوجود ایک بیٹی کو ڈاکٹر بنا کر اور 4 بچوں کو ماسٹر ڈگری کروا کے ہمت و عزم کی نئی مثال قائم کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں