لاہور : سراج الحق کا کہنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن ہو بھی جائیں تو کوئی نتائج قبول نہیں کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران کی وجہ سے معاشی بحران ہے،الیکشن سیاسی جماعتوں کا نہیں 23 کروڑ عوام کا معاملہ ہے،ہم مرکز اور چاروں صوبوں میں انتخابات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے ہیں ہمارا ملک لیبیا اور شام بن جائے،عام آدمی کیلئے پہلے جینا اب مرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ ہمارے رابطوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا تعین ہو اور چاہتے ہیں ماضی کی طرح جھرلو الیکشن نہ ہو۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سراج الحق نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم اکتوبر کو پورے ملک میں جبکہ پی ٹی آئی صوبوں میں مئی میں انتخابات چاہتی ہے ، دونوں اطراف کو اپنے موقف لچک پیدا کرنا ہوگی ۔انہوں نے واضح کیا جماعت اسلامی مذاکرات میں کسی فریق کے ساتھ نہیں ،عوام اور آئین کے ساتھ ہے۔ ہمارا مسئلہ جماعتوں کے اندر یا آپسی لڑائی سے نہیں بلکہ قومی انتخابات کے لیے سب کو راضی کرنا ہے۔ دو صوبوں میں انتخابات سے نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا ، افراتفری بڑھے گی۔ انکا کہنا تھا کہ عوام کو قومی انتخابات کے لیے پرامن ماحول مہیا کرنا اور الیکشن کو شفاف بنانا بھی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے ، بغیر اتفاق رائے سے الیکشن ہوئے تو پوری مشق پرلگ بھگ71 ارب ضائع ہوتے نظر آتے ہیں۔جماعت اسلامی ان تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی پارٹیوں کے درمیان مذاکرات کروانے کی صدق دل سے کوشش کررہی ہے۔ملک کسی سیاسی جماعت ، لیڈر یا ادارے کی خواہش پر نہیں بلکہ 23 کروڑ عوام کے مطابق چلے گا،سیاسی افراتفری نے معاشی اور آئینی بحرانوں کو جنم دیا ہے۔
89