اسلام آباد :حکمران اتحاد نے پی ٹی آئی اور اس کے قائد عمران خان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے قومی اسمبلی کے فلور پر وزیراعظم شہباز شریف کے موقف کی توثیق کی ہے جہاں اتحاد نے اس طرح کی بات چیت کے لئے پیشگی شرط رکھ دی ہے۔وزیراعظم نے عمران خان سے کہا تھا کہ کہ وہ پہلے قوم سے معافی مانگیں اور پھر مذاکرات ہوں گے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکمران اتحاد کے رہنما آج لاہور میں اجلاس کے دوران پی ٹی آئی سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کریں گے۔حکومتی اتحاد کو جی آئی ٹی رپورٹ کا بھی بے چینی سے انتظار ہے جس نے ابتدائی طور پر عمران خان کی زمان پاک کی رہائش گاہ میں چھپے لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ منظم مذاکرات نہیں کرے گا کیونکہ وہ قابل اعتماد لوگ نہیں۔اتحاد کی قیادت مذاکرات کے لئے عمران خان کی بے صبری اور اس کے مقاصد پر بات کرے گی۔دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان سنجیدہ ہیں تو فون اٹھائیں اور وزیراعظم شہباز شریف کو مذاکرات کیلئے کہیں،اگر عمران خان ہمارے ساتھ بیٹھے پر تیار بھی ہو گئے تو کسی بات پر متفق نہیں ہوں گے۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ اس فیصلے کو نافذ کرانے کی کوشش کر رہا ہے جو فیصلہ ہوا ہی نہیں،وہ درخواست تو 7 رکنی بینچ نے چار،تین سے خارج کر دی تھی۔انکا کہنا تھا کہ تین ججوں نے پنجاب اسمبلی کے کچھ ارکان کے ووٹ نہ گننے کا فیصلہ کیا تو اسے آئین کو پھر سے لکھنے کے مترادف قرار دیا گیا۔ قبل ازیں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ انتخابات ملتوی کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے سماعت سے معذرت کی،اختلافی نوٹ میں افسوسناک بات لکھی،انہوں نے کہا کہ فیصلہ لکھتے وقت مجھ سے مشاورت اور رائے نہیں لی گئی۔
73