اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں 1997 کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے،تارڑ فیملی پہلے بھی فور فرنٹ پر تھی اور آج بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کا 4 رکنی بینچ ٹوٹ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو 1997 کو بھی کمزور کیا گیا اور آج بھی کیا جا رہا ہے،تاریخ یہ طے کرے گی کہ کون آئین پر عملدرآمد کرتا ہے۔اصل مسئلہ پنجاب اور خیبر پختو نخوا کے انتخابات ہیں،اب انتخابات نہیں ہوتے تو اگلے 10 سال انتخابات نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں،آئینی،معاشی اور سیاسی انتشار ہے،اگر لسانی فسادات ہو گئے تو پھر کوئی قابو نہیں پا سکے گا۔ یاد رہے کہ جسٹس جمال مندوخیل نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا کیس کی سماعت سے معذرت کر لی جس کے بعد سپریم کورٹ کا 4 رکنی بینچ پھر ٹوٹ گیا ہے۔سپریم کورٹ میں انتخابات ملتوی کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے،چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ سے پہلے جسٹس جمال مندوخیل کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا کیس کی سماعت سے معذرت کی اور بینچ سے علیحدہ ہو گئے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز کے فیصلے سے اختلاف کیا،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سماعت کا حکم نامہ نہ تو عدالت میں لکھوایا گیا اور نہ مجھ سے مشاورت کی گئی،جسٹس امین الدین نے بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کی۔جسٹس امین الدین کے فیصلے کے بعد حکم نامے کا انتظار تھا،مجھے عدالتی حکم نامہ کل گھر پر موصول ہوا۔ جبکہ سپریم کورٹ کی گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا،تحریری حکمنامے کے مطابق جسٹس امین الدین فیصلے کی روشنی میں بینچ سے علیحدہ ہوئے۔
59