55

پی ٹی آئی نے جسٹس جمال مندوخیل کی وضاحت ’یوٹرن‘ قرار دے دی جسٹس مندوخیل نے آج یوٹرن لیا اور اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی‘ سپریم کورٹ کے جج کو اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کا بیان

اسلام آباد : سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آگیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس سے متعلق بیان جاری کیا، جس میں فواد چوہدری نے کہا کہ جسٹس مندوخیل نے آج یوٹرن لیا اور اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کو اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے، ان کو چاہیے تھا کہ یہ مؤقف تھا تو بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کر لیتے کہ وہ یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختو نخوا انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت جاری ہے، چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، آج سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہوئی توبینچ میں شامل جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کل میرے ریمارکس پر بہت زیادہ کنفیوژن ہوئی ہے، میں اپنے ریمارکس کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے انتظامی مسائل کو اندورنی معاملہ کہا تھا، اپنے اختلاف نوٹ پر قائم ہوں۔جستس جمال مندوخیل نے کہا کہ فیصلے کا ایک حصہ انتظامی اختیارات کے رولز سے متعلق ہے، چیف جسٹس کو کہیں گے کہ رولز دیکھنے کے لیے ججز کی کمیٹی بنائی جائے، ججز کی کمیٹی انتظامی اختیارات کے رولز کو دیکھے، فیصلے کے دوسرے حصےمیں ہم 4 ججز نے ازخود نوٹس اور درخواستیں مستردکی ہیں، اکثریتی ججز کے مطابق انتخابات کا حکم نہیں دیا گیا، الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے کیسے مشاورت کی؟ صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیسے کر دیا؟ سپریم کورٹ کا آرڈر آف دا کورٹ چار ججز کا فیصلہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں