44

معاون خصوصی عرفان قادر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے وزیراعظم نے ان کا استعفٰی مںظور کر لیا،عرفان قادر بطور معاون خصوصی احتساب و داخلہ فرائض سر انجام دے رہے تھے

اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان قادر عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عرفان قادر کا بطور معاون خصوصی استعفٰی مںظور کر لیا ہے،عرفان قادر بطور معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ فرائض سر انجام دے رہے تھے،وزیراعظم نے عرفان قادر کو معاون خصوصی تعینات کیا تھا۔یاد رہے کہ عرفان قادر آج پنجاب انتخابات ملتوی کیس میں سپریم کورٹ میں بطور وکیل الیکشن کمیشن پیش ہوئے،عرفان قادر نے کہا کہ جاننا چاہتا ہوں عدالت مجھے بطور وکیل الیکشن کمیشن سننا چاہتی ہے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کہہ دے میں الیکشن کمیشن کی نمائندگی نہ کروں تو چلا جاؤں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کل حامد علی شاہ اور سجیل سواتی آئے تھے۔عرفان قادر نے کہا کہ عدالت جس وکیل کو لینا چاہتی ہے لے،لے میں روسٹرم چھوڑتا ہوں،عرفان کمرہ عدالت سے چلے گئے۔ قبل ازیں دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں،سپریم کورٹ کے انتظامی مسائل کو اندورنی معاملہ کہا تھا،اپنے اختلاف نوٹ پر قائم ہوں،انتخابات از خود نوٹس کیس فیصلہ چار،تین سے ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے نے از خود نوٹس کو مسترد کر دیا تھا،اکثریتی ججز کے مطابق انتخابات کا حکم نہیں دیا گیا۔الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے کیسے مشاورت کی؟صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیسے کر دیا؟سپریم کورٹ کا آرڈر آف دا کورٹ چار ججز کا فیصلہ ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ ہم اس کیس کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں۔ جبکہ گزشتہ روز اسی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کے لیے فنڈز فراہم کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے،جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دئیے کہ آئین کے تحت سپلمنٹری گرانٹ جاری کی جاسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں