کراچی: اشتعال انگیز تقاریر کا کیس،کراچی کی عدالت نے حسان نیازی کیخلاف مقدمہ ڈسچارج کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کیخلاف اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،پولیس نے حسان نیازی کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے بیرسٹر حسان نیازی کیخلاف مقدمہ ڈسچارج کر دیا اور مقدمے سے بری کر دیا،حسان نیازی کو رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا۔یاد رہے کہ حسان نیازی کیخلاف کراچی کے تھانہ جمشید کوارٹر میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں اشتعال انگیز تقاریر کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔ جبکہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بیرسٹر حسان نیازی کو راہداری ریمانڈ کیلئے پیش کیا گیا تھا،عدالت نے حسان نیازی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا جس کے بعد کراچی پولیس نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو لاہور سے حراست میں لے لیا تھا،کراچی پولیس کی چار رکنی ٹیم نے حسان نیازی کو اپنی حراست میں لیا،ٹیم میں ایس آئی اور تین پولیس اہلکار شامل ہیں۔خیال رہے کہ حسان نیازی کیخلاف کراچی میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تھانہ جمشیدکوارٹرز میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ جمشید کوارٹرزکے رہائشی شہری محمداقبال کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مدعی اقبال نے پولیس کو بیان دیا کہ گھر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کی وڈیو سامنے آئی،ویڈیو میں وہ شخص انٹرویو دے رہا تھا۔ شہری کے مطابق انٹرویو میں اس شخص نے کہا کہ اگر عمران خان گرفتار ہوئے تو کسی کا خیال نہیں رکھا جائے گا،دما دم مست قلندر ہو گا اور اس ملک میں خانہ جنگی ہو گی،مقدمے میں حسان نیازی کے دیگرساتھیوں کو بھی نامزد کیا گیا۔
45