63

ماہِ مقدس میں مفت آٹے کے حصول کی کوشش میں دوسرا شہری جاں بحق ہو گیا 66 سالہ الہیٰ بخش صبح 6 بجے سے آٹے کے حصول کے لیے موجود تھا، لائن میں لگ کے آٹا وصول کیا اور گر گیا

بھکر: تیسرے روزے پر بھی مفت آٹے کے حصول کے لیے آنے والا شہری انتقال کرگیا۔بھکر کی یونین کونسل نوتک میں 66 سال کا الہیٰ بخش صبح 6بجے سے آٹے کے حصول کے لیے یو سی آفس میں موجود تھا۔الٰہی بخش نے لائن میں لگ کے آٹا وصول کیا اور گر گیا۔ریسکیو حکام کے مطابق الٰہی بخش کی طبعیت خرابی کی اطلاع ملی تاہم امداد پہنچنے تک وہ دم توڑ چکا تھا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔موت کی وجوہات کا تعین کیا جائے گا۔گذشتہ روز بھی مفت آٹے کے حصول کے چکر میں ایک جان چلی گئی تھی۔خیال رہے کہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں ایک کروڑ 58لاکھ گھرانوں میں مفت آٹا کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔جس کے تحت جمعہ کی سہ پہر تک 54لاکھ گھرانوں کو آٹا کے بیگ فراہم کئے جا چکے ہیں۔ترجمان محکمہ خوراک کے مطابق حکومت کی ہدایت پر تمام اضلاع کی انتظامیہ نے مفت آٹا کی تقسیم کے لیے جامع انتظامات کئے ہیں۔ اس سلسلہ میں پہلے ایک دو یوم انتظامی پیچیدگیوں کی اطلاعات کے بعد تمام متعلقہ اداروں نے ان پر قابو پا لیا۔جس کے بعد پوری عوامی خدمت کے اس عمل کو سہل اور شفاف بنا دیا گیا ہے اورضلعی انتظامیہ کے مثر اقدامات کی بنا پر لمبی قطاروں میں خاطر خواہ حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ترجمان کے مطابق مختلف اضلاع میں شادی گھروں اور مارکیوں میں عوام کو بٹھا کر با عزت طریقے سے آٹے کی فراہمی جاری ہے۔ ترجمان محکمہ خوراک نے مزید بتایا کہ میڈیا پر گردش کرنے والی مختلف خبروں کی چھان بین بھی کی گئی ہے اور ان میں سے اکثر من گھڑت اور جھوٹی پائی گئی ہیں۔ ترجمان کے مطابق حکومت پنجاب کے تمام ادارے اپنے فرائض کی انجام دہی میں اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں دن رات محنت سے کام کر رہے ہیں۔ یہ پنجاب کی تاریخ کا عوام الناس تک اشیا خوردونوش پہچانے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔اس سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ اور افسران ستائش کے مستحق ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں