آئینی پیش رفت قومی اسمبلی آج 27ویں آئینی ترمیم منظور کرے گی

ستائیسویں آئینی ترمیم آج قومی اسمبلی سے منظور کرائی جائے گی، حکومت کو ایوان میں 238 ارکان کی حمایت حاصل ہےتفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے ہوگا، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس کے دوران وزیر قانون بل کو زیر غور لانے کی تحریک پیش کریں گے، جبکہ شق وار منظوری کے بعد بل کو حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گاترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، جب کہ حکومت کو 238 ارکان کی حمایت حاصل ہےگزشتہ روز وزیرِ انون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں بل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ پہلے ہی اسے دو تہائی اکثریت سے منظور کر چکا ہےبل کے مطابق سوموٹو اختیار ختم کیا گیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں فیلڈ مارشل کا اعزاز دیا گیا ہے۔ اس ترمیم کے ذریعے اس رینک کو آئینی تحفظ حاصل ہو گیا ہے جسے اب سی ایک فرد کے فیصلے سے واپس نہیں لیا جا سکے گامزید یہ کہ صدرِ مملکت کو آرٹیکل 248 کے تحت تاحیات استثنیٰ دینے کی تجویز بھی شامل ہےاپوزیشن نے بل کی سخت مخالفت کی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے مؤقف اختیار کیا کہ آئینی ترامیم ہمیشہ اتفاقِ رائے سے کی جاتی ہیں، مگر حکومت نے “دو لوٹوں کے ووٹ” سے ترمیم منظور کرائی ہے۔ ان کے مطابق چیف جسٹس کا ٹائٹل ختم کرکے آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی تقرری وزیرِ اعظم کے ذریعے کرنا غلط فیصلہ ہےدوسری جانب سینیٹ اجلاس کی تاریخ اور وقت میں بھی تبدیلی کر دی گئی ہے۔ اجلاس اب جمعرات کے بجائے آج شام 5 بجے ہوگاسینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق اجلاس کی تبدیلی سینیٹ قواعد 2012 کے تحت کی گئی، نوٹیفکیشن سیکریٹری سینیٹ سید حسنین حیدر نے جاری کیا جبکہ ڈپٹی سیکریٹری محمد اعظم نے دستخط کیے۔