خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق حسن نصراللہ کا جسدخاکی اسرائیلی بمباری کے مقام سے برآمد ہوا ہے اور طبی و سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حسن نصراللہ کےجسم پربڑےزخم کانشان نہیں۔طبی اور سیکورٹی ذرائع نے ایجنسی کو بتایا کہ نصر اللہ کے جسم پر کوئی براہ راست زخم نہیں تھا اور ایسا لگتا ہے کہ موت کی وجہ دھماکے کی طاقت سے ہونے والا صدمہ تھا۔حزب اللہ نے تاحال حسن نصر اللہ کے نماز جنازہ اور تدفین کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے بنکر بسٹر بم استعمال کیے جس کا وزن 200 پاؤنڈ سے لے کر 400 پاؤنڈ تک ہوتا ہے۔بیروت میں استعمال کیے گئے بنکر بسٹم بم امریکا نے اسرائیل کو تحفے میں دیے تھے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک نہیں بتایا گیا ہے کہ کتنے بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ جنیوا معاہدے کے تحت بنکر بسٹر بمز کے آبادی میں استعمال پر پابندی عائد ہے، اسرائیل نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیروت میں بنکر بسٹر بم استعمال کیا۔
7