کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والی خاتون کے ورثاء کا نیشنل ہائی وے پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر شدید ٹریفک جام ہے، روڈ کی بندش کی وجہ سے کئی مسافر بھی رل گئے، ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا جا رہا ہے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے مذاکرات کر رہے ہیں، مظاہرین پولیس پر مقدمہ درج کرانے کیلئے بضد ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ایس ایچ او سٹیل ٹاؤن اور اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، جب تک مقدمہ درج نہیں ہوگا مظاہرہ جاری رہے گا دوسری جانب احتجاج کرنے والے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز دن دو بجے سے سڑک پر موجود ہیں، کئی گھنٹوں سے سڑک بند ہے لیکن کوئی حکومتی نمائندہ ملاقات کرنے نہیں آیا، ایس ایس پی ملیر اور ڈی سی ملیر صبح 5 بجے آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی ملیر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں، جاں بحق خاتو کے بھائی نے مزید کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے میری بہن جاں بحق ہوئی اور ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوگئے، پولیس اسٹریٹ فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہو گئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کرنے والے 4 پولیس اہلکاروں اور ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تنبیہ دی کہ جب تک ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا احتجاج جاری رہے گا۔
45