کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ شہریوں کے قاتلوں کو سرعام پھانسی پر لٹکائیں اور اس طرح کی 2، 3 مثال قائم کریں تو کراچی سے کرائم ختم ہو جائے گا گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایمان بنالیں کیسز کو فائلوں میں نہیں چھوڑنا، ایک سال کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل شہریوں کا ڈیٹا نکالیں گے، اس حوالے سے آج ہی گورنر ہاؤس میں سیل بنا رہے ہیں، ڈکیتی مزاحمت پر قتل تمام لوگوں کے کیسز خود دکھیں گے کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہمارے وکیل کیسز نکالیں گے دیکھیں گے کہاں تک پہنچے، عدالتوں کو بھی اس پر ایکشن لینا ہوگا، چیف جسٹس سیشن ججز اور مجسٹریٹس کو ہائی کورٹ بلائیں، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی اور ڈی آئی جیز کو بلا کر اس پر ہدایت دیں انہوں نے کہا کہ 10، 15 سال پہلے ایس ایس پیز سڑکوں پر گشت کرتے تھے لیکن آج پولیس افسران سڑکوں پر نظر نہیں آتے، ایس ایس پی اور ڈی آئی جی لیول افسران کو سڑکوں پر آنا پڑے گا، جرائم پیشہ افراد کو یہاں سے نکالنے کیلیے سب کو گراؤنڈ پر آنا پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ معاشی بحران اور ٹارگٹ کلنگ سے نکلنا ہے تو اس کا واحد حل تعلیم ہے جو بچے وسائل کی وجہ سے نہیں پڑھ سکتے ان کے اخراجات خود اٹھاؤں گا، حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد جلد رکھا جائے گا کامران ٹیسوری نے کہا کہ جلد ہی آئی ٹی سٹی پارک بنے جا رہا ہے ایس آئی ایف سی میں فوڈ سکیورٹی اور آئی ٹیز سر فہرست ہیں، ہم ان دونوں ویژن پر کار فرما ہیں جلد حالات تبدیل ہوں گے
