افغانستان میں سیلاب نے تباہی مچادی، صرف صوبہ بغلان میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرت نے بتایا کہ صوبہ بغلان میں جمعہ کو شدید بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب سے کم از 200 افراد جاں بحق اور ہزاروں مکانات تباہ ہو گئے آئی او ایم کی ایمرجنسی رسپانس نے افغانستان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بغلان کے ضلع جدید میں 1500 سے زائد مکانات تباہ اور کم از کم 100 افراد کی موت ہوئی۔ طالبان حکومت کے عہدیداروں نے بتایا تھا کہ جمعہ کو بارش کے نتیجے میں 62 افراد جاں بحق ہوئے ہیں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا تھا کہ سیکڑوں شہریوں تباہ کن سیلاب سے جاں بحق ہو چکے ہیں، انہوں نے زخمیوں اور مرنے والوں کی تعداد نہیں بتائی تھی، تاہم انہوں نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ تقریباً ایک درج لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔ افغانستان کے متعدد صوبوں میں شدید سیلاب آیا، شمالی صوبہ تخار میں حکام نے 20 افراد کی موت کی رپورٹ دی۔ حکام نے بتایا کہ جمعہ کو ہونے والی بارشوں نے شمال مشرقی صوبہ بدخشاں، وسطی صوبہ غور اور مغربی ہرات میں بھی بھاری نقصان پہنچایا وزارت دفاع نے کہا کہ ایمرجنسی اہلکاروں کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کر دیا گیا ہے اور وہ زخمیوں اور پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سخت موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور چار دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ سے تباہ افغانستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے رجحان کا سامنا کرنے کے لیے سب سے کم تیار ہیں دوسری جانب افغان نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس کے نمائندے کا بتانا ہے کہ صوبہ بغلان کے 3 اضلاع میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کی کوششیں کررہے ہیں۔
28