اکثر دیکھا گیا ہے کہ ادھیڑ عمری میں پہنچ کر لوگ ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں، جس کے سدباب کے لیے مختلف قسم کی ادویات کا سہارا لینا پڑتا ہے، مگر خشک میوہ جات سے بھی ڈپریشن سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، جس سے ذہنی صحت میں بھی بہتری آئے گی خشک میوہ جات کی اگر بات کی جائے تو اس میں اخروٹ، انجیر، بادام، پستہ، کاجو اس کے علاوہ دیگر ڈرائی فروٹس شامل ہیں ان کی افادیت کی اگر بات کی جائے تو ان میں وٹامنز، فائبر، پوٹاشیم، فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سمیت دیگر اجزا شامل ہوتے ہیں، یہ اجزا آپ کے جسم کو مطلوب غذائی مقدار فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں برطانوی ماہرین کی جانب سے اس پر طویل تحقیق کی گئی، اس دوران 13ہزار سے رضاکاروں کی ذہنی صحت کو جانچا گیا رضاکاروں میں نصف خواتین شامل تھیں اور تمام رضاکاروں کی عمریں 55 سال سے زائد تھیں ماہرین کی جانب سے تمام رضاکاروں میں ڈپریشن کی سطح جاننے کے بعد انہیں 2013 سے 2020 تک مختلف اشیا کھانے کی تجویز دی گئی تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ 9600 رضاکاروں نے خشک میوہ جات استعمال نہیں کئے جب کہ 2800 رضاکاروں نے اس کی کم مقدار استعمال کی اور ایک ہزار سے زائد رضاکاروں نے زیادہ ڈرائی فروٹ کا استعمال کئے نتائج سے پتہ چلا کہ جو رضاکار یومیہ 30 گرام تک خشک میوہ جات استعمال کرتے تھے ان کی ذہنی صحت دیگر کے مقابلے بہتر ہوئی اور ان میں ڈپریشن کی سطح 17 فیصد تک کم پائی گئی، ماہرین کا ماننا ہے کہ 17فیصد کی سطح ایک بڑا فرق ہے تحقیق کے بعد ماہرین نے مشورہ دیا کہ ادھیڑ عمری کے بعد خشک میوہ جات کا باقاعدہ استعمال صحت کے لئے انتہائی مفید ہے، اس سے نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی صحت میں واضح بہتری کے آثار پیدا ہوتے ہیں
